شیخ امامی الہادی: ایک جاسوس کی حیران کن کہانی
شیخ امامی الہادی کی ایران میں گرفتاری اور ان کے اصل نام شمعون یہودی کے انکشاف نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ پندرہ سال سے لوگ قم اور تہران میں ان کے پیچھے نمازیں پڑھتے رہے ہیں۔ یہ تصور کرنا بھی مشکل ہے کہ یہ شخص قم میں فتویٰ کے منبر پر بیٹھا رہا، ایک مذہبی اتھارٹی کے طور پر نظریات پر بحث کرتا رہا، اور اجتماعی شعور کے لیے ایک فائدہ مند امام کے طور پر ایرانی شہروں کے درمیان سفر کرتا رہا۔
وہ ایک یوٹیوب چینل بھی چلاتے تھے جس کے ہزاروں فالوورز تھے۔ وہ لوگوں کو پگڑی سے سلام کرتے اور دعا کے ساتھ الوداع کہتے تھے۔ وہ نماز میں لوگوں کی امامت کرتے تھے، اور لوگ عاجزی کے ساتھ ان کا استقبال کرتے تھے۔ آج انہیں پتا چلا کہ وہ صیہونی ادارے کے لیے پندرہ سال کام کرنے کے بعد ایک جاسوس تھے، اور ان کا اصل نام سائمن ڈیرافی ہے، جو اسرائیلی موساد کے ایک افسر ہیں۔
یہ دراندازی حرمِ مقدس، مدرسے کے مرکز، شیعہ اتھارٹی کے مرکز اور امام حسین کے حرم تک جا پہنچی۔ ایک جاسوس "مہدی" کے نام سے دراندازی کرتا ہے، پگڑی پہنتا ہے، اور اطاعت میں ڈوبی ہوئی عوام کو دھوکہ دیتا ہے۔
ہمارے درمیان چھپے ہوئے لوگ
کیا ہمارے اندر اس طرح کے علماء موجود نہیں ہوں گے؟ یقیناً ہوں گے، اور وہ اپنے کاموں سے پہچانے جاتے ہیں۔ اس جیسے شیعہ علماء کی ویڈیوز بھی وائرل ہوتی ہیں جو پاک ہستیوں کی توہین کرتے ہیں اور ہمارے درمیان شیعہ سنی تضادات کو بڑھاوا دیتے ہیں۔ خدا جانے ایسے اور کتنے لوگ ہمارے درمیان موجود ہوں گے جو اپنے مذموم مقاصد کے لیے دین اور عقیدے کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہیں۔
اس واقعے سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ہم کیسے ایسے لوگوں کو پہچان سکتے ہیں اور خود کو ان کے شر سے محفوظ رکھ سکتے ہیں؟
0 Comments